کوئٹہ : ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ مریم نواز پی ڈی ایم جلسوں کی ناکامی کورونا وائرس پر نہ ڈالیں، افسوس ہوتا ہے اپوزیشن کورونا میں بھی سیاست کررہی ہے۔
یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پچھلے سال ان ہی دنوں میں کورونا کا پہلا کیس آیا تھا۔
لیاقت شاہوانی نے کہا کہ صوبے میں کورونا وائرس سے نمٹنے اور معاشی صورتحال سے مقابلے کیلئے ہم نے کتنا کھٹن سفر طے کیا وہ ہم ہی جانتے ہیں۔
انہوں نے ن لیگ کی رہنما کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مریم صاحبہ آپ تو عالیشان محلوں میں رہتی ہیں آپ کو کیا معلوم کہ ہمیں کن مسائل کا سامنا رہا، ڈاکٹرز سمیت عام لوگوں کی شہادتیں ہوئیں۔
ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا تھا کہ بتایا جارہا ہے کہ کورونا وائرس برطانیہ سے پاکستان تک پہنچ گیا ہے، بلوچستان میں بھی کورونا کیسز میں اضافہ ہورہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ماہ کورونا کیسز کی شرح 1.5 فیصد تھی اب اس میں نمایاں اضافہ ہوگیا ہے جس کے تحت اب2.6 ہوگئی ہے۔
پنجاب اور سندھ میں پابندیوں سے متعلق نوٹیفکیشن جاری ہوئے ہیں، سندھ حکومت کی پابندی دیکھیں جہاں تین سو سے زیادہ لوگوں کے اجتماع پر پابندی لگادی گئی۔
مریم نواز کی پریس کانفرنس میں جلسے سے متعلق بیان افسوسناک ہے، پی ڈی ایم کے جلسوں کی ناکامی کو کورونا کو پر نہ ڈالیں، افسوس ہوتا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں کورونا کی اس وبا میں بھی سیاست چمکا رہی ہیں۔
لیاقت شاہوانی نے کہا کہ پی ڈی ایم کے اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں، پیپلزپارٹی کی سندھ میں حکومت میں ہے پھر بھی پی ڈی ایم ایک بھی متاثر کن جلسہ نہ کرسکی لوگوں کو کورونا میں مبتلا کیا۔
پی ڈی ایم کے25 اکتوبر کے جلسے کے بعد بلوچستان میں کورونا کے کیسز میں تین گنا اضافہ ہوا، خطرہ ہے کہ پی ڈی ایم کے لانگ مارچ سے کورونا کیسز میں مزید اضافہ ہوگا۔
لیاقت شاہوانی نے کہا کہ بلوچستان حکومت دیگر صوبوں سے آنے والے لوگوں کے کورونا ٹیسٹ کرے گی، مثبت کیسز کو فوری طور پر قرنطینہ کیا جائے گا اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
ترجمان بلوچستان حکومت نے وضح کیا کہ احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کیا تو صورتحال خراب ہوگی، بلوچستان میں اب تک صرف 16 ہزار فرنٹ لائن ورکرز کو ویکسین لگی ہے،آئندہ ہفتے 9 لاکھ ویکسین کی خوراکیں بلوچستان پہنچیں گی۔
لیاقت شاہوانی کا مزید کہنا تھا کہ نیا وائرس خطرناک ثابت ہوسکتا ہے، پہلی لہر کی طرح تمام ملکی لیڈر شپ کو مل کر وائرس کا مقابلہ کرنا چاہئے، بلوچستان کے عوام سے گزارش ہے کہ احتیاط لازمی کریں۔