متنازع بیان دینے پر ٹوکیو گیمز کے سربراہ مستعفی

0


ٹوکیو: ٹوکیو اولمپکس اور پیرالمپکس کی انتظامی کمیٹی کے سربراہ کو خواتین سے متعلق بیان دینے مہنگا پڑ گیا جس کے باعث انہوں نے بڑا فیصلہ کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ٹوکیو اولمپکس اور پیرالمپکس کی انتظامی کمیٹی کے سربراہ موری یوشیرو نے چند روز قبل خواتین کے حوالے سے ہتک آمیز بیان دیا تھا، جس کے باعث ان پر شدید تنقید کی جارہی تھی۔

سابقہ وزیراعظم موری نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ جن بورڈ اجلاسوں میں خواتین شرکت کریں اُن میں بہت زیادہ وقت لگتا ہے، بعد ازاں انہوں نے معذرت کرتے ہوئے اپنا بیان واپس لے لیا تھا۔

موری یوشیرو کے اس بیان پر سخت تنقید کی گئی جس کا نتیجہ ٹوکیو اولمپکس کھیلوں کے سینکڑوں رضاکاروں کے دستبردار ہونے کی صورت میں سامنے آیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹوکیو اولمپکس اور پیرالمپکس کی انتظامی کمیٹی کے سربراہ نے اپنے استعفے سے متعلق کمیٹی کو باضابطہ طور پر آگاہ کردیا ہے، اس اہم ذمے داری سے مستعفی ہونے کی وجہ یہ ہے کہ وہ خواتین سے متعلق دئیے گئے بیان کی ذمے داری قبول کرنا چاہتے ہیں۔

موری یوشیرو کی عمر اس وقت 83 سال ہے، لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے ٹکٹ پر پہلی بار 1969ء میں انہوں نے پارلیمان کے ایوانِ زیریں کی نشست جیتی تھی، انہیں یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ مسلسل 14 بار انتخابات میں فاتح رہے، حکومت اور اپنی جماعت کے اہم عہدوں پر خدمات انجام دینے کے بعد وہ اپریل 2000ء سے تقریباً ایک سال وزیراعظم کے عہدے پر بھی فائز رہے۔

سال 2012ء میں سیاست سے سبکدوش ہوئے اور دو سال بعد ٹوکیو اولمپکس اور پیرالمپکس کی انتظامی کمیٹی کے صدر کا منصب سنبھالا۔

واضح رہے کہ ٹوکیو اولمپکس رواں برس 23 جولائی سے 8 اگست تک جاپان میں منعقد ہونے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here