Todays News

لاہور کے سرکاری اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کا حصول مشکل


لاہور : پنجاب میں کوروناکےلئےمختص8 سرکاری اسپتالوں میں وینٹی لیٹرزکاحصول مشکل ہوگیا ، مجموعی طورپراسپتالوں میں سواکروڑ کی آبادی والے شہر میں 16 وینٹی لیٹرز خالی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے تمام سرکاری اسپتالوں کےوینٹی لیٹرز96فیصد زیراستعمال میں ہونے کے باعث کوروناکےلئےمختص8 سرکاری اسپتالوں میں وینٹی لیٹرزکاحصول مشکل ہوگیا ہے۔

اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ میو اسپتال کے 84 وینٹی لیٹرپر80 تشویشناک مریض زیرعلاج ہیں جبکہ سروسزاسپتال میں کوروناکےمختص32وینٹی لیٹرزپرمریض موجود ہیں۔

انتظامیہ کے مطابق گورنمنٹ نوازشریف اسپتال یکی گیٹ کودیے گئے10 وینٹی لیٹرز ، پی کےایل کےلئےمختص 8 وینٹی لیٹرزبھی تا حال زیر استعمال ہیں جبکہ کوٹ خواجہ سعیداسپتال میں مختص تینوں وینٹی لیٹرزپرمریض موجود ہیں۔

اسی طرح جنرل اسپتال میں30وینٹی لیٹرزپر28 مریض ، جناح اسپتال کے40 وینٹی لیٹرزپر33 مریض اور گنگارام اسپتال کے20 وینٹی لیٹرزپرکورونا متاثرہ 16 خواتین زیرعلاج ہیں۔

مجموعی طورپراسپتالوں میں سواکروڑ کی آبادی والے شہر میں 16 وینٹی لیٹرز خالی ہیں، جس کے باعث لوگوں کو وینٹی لیٹرز کے حصول مشکلات کا سامنا ہے۔

دوسری جانب لاہورکے6بڑے اسپتالوں میں آکسیجن کااسٹاک16سے24 گھنٹے کا باقی رہ گیا ہے ، ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ جناح اسپتال لاہور میں 10ہزار لیٹرآکسیجن ٹینک نصب کردیا گیا ہے ، اب آکسیجن کی صلاحیت20ہزارلیٹرتک پہنچ گئی ہے، جناح اسپتال میں کورونامریضوں کیلئےآکسیجن کامسئلہ نہیں ہوگا۔

ایم ایس جناح کا کہنا ہے کہ آکسیجن کی مقررہ مقدارکم ہونےسے آکسیجن پریشرمتاثرہوتاہے، آکسیجن کااستعمال معمول سے5 گناہ زیادہ ہورہاہے، ہر 18گھنٹے بعد آکسیجن سپلائی کی ضرورت ہوتی ہے۔

Exit mobile version