طارق روڈ پر بم نصب کرنے والا ملزم کون تھا؟ سنسنی خیز انکشافات

0


کراچی: گزشتہ روز کراچی کے علاقے طارق روڈ پر بم نصب کرنے والا ملزم سندھو دیش ریولوشنری آرمی کا کارکن نکلا، محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی تفتیش میں ملزم نے سنسنی خیز انکشافات کیے۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ڈی آئی جی عمر شاہد اور ایس ایس پی عارف عزیز نے پریس کانفرنس کی۔

ڈی آئی جی عمر شاہد نے بتایا کہ گزشتہ روز طارق روڈ سے گرفتار دہشت گرد ممتاز سومرو ایس آر اے (سندھو دیش ریولوشنری آرمی) کا رکن اور کمانڈر نکلا، سی ٹی ڈی نے ملزم کو غیر ملکی ریستوران کے باہر سے گرفتار کیا۔

عمر شاہد کے مطابق ملزم طارق روڈ پر غیر ملکی ریستوران مالک کی گاڑی پر حملہ کرنا چاہتا تھا، ملزم کی نشاندہی پر موٹر سائیکل سے ڈیوائس اور ریموٹ کنٹرول برآمد ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ملزم کی نشاندہی پر ایس آر اے کا انتہائی اہم دہشت گرد جاوید منگریو گرفتار ہوا، ملزم جاوید منگریو سے دستی بم اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا، جاوید منگریو ایس آر اے کراچی کا کمانڈر ہے۔

عمر شاہد کا کہنا تھا کہ دوران تفتیش دہشت گردوں کی جانب سے اہم انکشافات کیے گئے، ملزمان کی جانب سے اسٹاک مارکیٹ حملے میں بی ایل اے دہشت گردوں کو اسلحہ فراہم کیا گیا، کمانڈر سجاد کے حکم پر 4 کلاشنکوف اور گولیاں فراہم کی گئیں۔ سنہ 2020 میں انسپکٹر عامر ریاض پر حملہ ہوا جس میں وہ شہید ہوئے، 2020 میں ہی جمالی پل کے پاس ہوٹل پر ایک شخص کو قتل کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ اسٹیل ٹاؤن کے خالی پلاٹ پر موٹر سائیکل میں بارودی مواد لگایا گیا، صدر میں رینجرز موبائل پر حملے کا منصوبہ بھی بنایا گیا تھا، بارودی موٹر سائیکل سے قائد آباد میں رینجرز موبائل پر حملہ ہونا تھا، صدر میں رینجرز موبائل پر حملے کے وقت ریموٹ نے کام نہ کیا۔

عمر شاہد کے مطابق دہشت گردوں نے جیکب آباد میں 32 دستی بم اور 25 کلو بارودی مواد فراہم کیا، دستی بم، بارودی مواد سندھ میں دہشت گرد کارروائی کے لیے حاصل کیا گیا تھا۔ کمانڈر سجاد شاہ کے کہنے پر 17 دستی بم، 25 کلو بارودی مواد کوٹری سے لایا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ جون 2020 میں گلستان جوہر میں رینجرز موبائل پر دستی بم حملہ کیا گیا، لیاقت آباد میں بھی دستی بم سے رینجرز موبائل پر حملہ کیا گیا، گلستان جوہر میں ریٹائرڈ رینجرز انسپکٹر پر بھی حملہ کیا گیا، کورنگی ناصر جمپ پر اسٹیٹ ایجنسی پر دستی بم حملے میں متعدد زخمی ہوئے۔

عمر شاہد نے مزید بتایا کہ گلشن اقبال کے قریب جماعت اسلامی کی ریلی پر دستی بم حملہ کیا گیا، شکار پور اور جیکب آباد رینجرز ہیڈ کوارٹر پر دستی بم سے حملہ کیا گیا۔ گلشن اقبال میں جشن آزادی کے اسٹال پر دستی بم سے حملہ کیا گیا، علاوہ ازیں مذہبی تنظیم کے لاڑکانہ کے امیر کے بیٹے پر بھی قاتلانہ حملہ کیا گیا جبکہ تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ کے ٹرین مارچ پر بھی گرینیڈ حملہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جاوید منگریو کے گرفتار ہونے سے نیٹ ورک تقریباً مکمل ہوچکا، ایس آر اے کی تمام سپورٹ افغانستان سے ہو رہی ہے، ایس آر اے کا سرغنہ اصغر شاہ افغانستان میں ہے، اصغر شاہ کا وہاں کی انٹیلی جنس ایجنسی سے رابطہ ہے، ممتاز سومرو خود افغانستان تربیت لینے گیا تھا، ایس آر اے میں اصغر شاہ نے ہم خیال لوگوں کو ملا کر سیل بنایا۔ اینٹی اسٹیٹ دہشت گرد تنظیموں کے آپس میں رابطے ہیں۔

عمر شاہد کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی وفاق کو لکھے گی کہ وہ افغان حکومت سے یہ معاملہ اٹھائے، ایس آر اے کا پہلا ٹارگٹ قانون نافذ کرنے والے ادارے تھے، اگلے 2 سے 3 دنوں میں مزید گرفتاریاں ہوں گی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here