Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the eventin domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/todaysne/domains/todaysnews.pk/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
پشاور نرسز ایسوسی ایشن کی صدر دریائے سوات کی تندوتیز لہروں کی زد میں آگئیں،مریم امبرین کی لاش کو نکال لیاگیا
سوات ( تازہ ترین۔ 29 جون 2022ء) سیلفی کا شوق ایک اور جان نگل گیا،تفصیلات کے مطابق پشاور نرسز ایسوسی ایشن کی صدر مریم امبرین سیلفی لیتے ہوئے دریائے سوات کی چنگھاڑتی لہروں کی نذر ہوگئیں،خیبر پختونخوا نرسنگ ایسوسی ایشن کی جنرل سیکرٹری انور سلطانہ نے جیونیوز کو بتایا کہ نرس مریم امبرین سوات میں ورکشاپ میں شرکت کے بعد سیروتفریح کے لیے بحرین ویلی گئی تھیں جہاں سیلفی لینے کے دوران وہ دریا میں ڈوب گئیں،بعدازاں دریا سے مریم کی لاش ملی،انور سلطانہ نے کہا کہ مریم امبرین نے کورنا کے دوران گراں قدر خدمات سرانجام دی تھیں،نرسنگ کے شعبے میں مریم امبرین کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا،واضح رہے کہ 23 جون کو بوٹ بیسن کے قریب جھیل میں4 افراد ڈوب کر جاں بحق ہوئے تھے،کلفٹن کے علاقے میں بے نظیر بھٹو شہید پارک کی جھیل میں نہاتے ہوئے متعدد افراد ڈوب گئےجن میں سے 4 کی لاشیں نکالی گئی تھیں جبکہ بے ہوش ہونے والے 2 افراد کو اسپتال منتقل کردیا گیا تھا،بوٹ بیسن چورنگی کے قریب بے نظیر بھٹو شہید پارک کے اندر جھیل میں 2 افراد کے ڈوب کر جاں بحق ہونے کے بعد کئی افراد ایک دوسرے کو بچاتے ہوئے ڈوب گئے تھے،اس دوران ایدھی کی بحری خدمات اور دیگر ریسکیو ٹیموں نے ایک لاش بدھ کی شب ،دوسری جمعرات کی علی الصبح اور تیسری اس کے بعد نکالی،بعد ازاں جمعرات کی دوپہر تک ریسکیو حکام نے چوتھی لاش بھی نکال لی،جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت 18 سالہ ریاض، 25 سالہ اللہ داد ولد نیاز، سیف اللہ اور 18 سالہ حماد کے نام سے ہوئی۔
اللہ داد اور سیف اللہ کا آبائی تعلق پشاور سے تھا،متوفی اللہ داد کی لاش پولیس نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ضابطے کی کارروائی کے بعد تدفین کے لیے پشاور لے جانے کی اجازت دیدی جبکہ سیف اللہ کی لاش نکال کر جناح اسپتال منتقل کی گئی تھی،رضاکاروں نے ایک دوسرے کو بچانے کے لیے ڈوبنے والے دیگر 2 افراد کو بے ہوشی کی حالت میں نکال کر تشویش ناک حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا تھا