Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the eventin domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/todaysne/domains/todaysnews.pk/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
میساچوسٹس: ایک امریکی یونی ورسٹی کے محققین نے جذبات سے متعلق جدید تحقیق کے نتائج میں بتایا ہے کہ جذبات کی بنیاد پر مبنی انسانی رویے اور احساسات زندگی بھر رہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق عام طور سے یہ خیال کیا جاتا ہے کہ جذبات کے زیر اثر کیے گئے فیصلے اور اقدامات وقتی اور کم زور ہوتے ہیں، تاہم ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جذبات کی بنیاد پر مبنی رویے اور احساسات زندگی بھر قائم رہتے ہیں۔
ایسوسی ایشن فار سائیکالوجیکل سائنس نے اپنی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ لوگ جب کسی خاص چیز کے لیے اپنے احساسات کی وجہ سے کوئی رویہ اپناتے ہیں، تو یہ رویے طویل مدت تک برقرار رہتے ہیں۔
یہ تحقیق جرنل آف سائیکالوجیکل سائنس میں چھپی، اس میں عارضی اور غیر متغیر دونوں قسم کے رویوں کی پیش گوئی سے متعلق اشارے دیے گئے ہیں، اور یہ اشارہ بھی دیا گیا ہے کہ کس طرح زیادہ دیر پا رائے قائم کرنے کے لیے لوگوں کو راغب کیا جائے۔
یونی ورسٹی آف میساچوسٹس بوسٹن کے محقق اور اس تحقیقی مقالے کے شریک مصنف میتھیو راکلیگ کا کہنا ہے کہ ہم جان چکے ہیں کہ لوگوں کو محتاط اور عقلی طور پر سوچنے کی ترغیب دینے سے ایسے رویے پیدا ہو سکتے ہیں جو مستقبل میں کم تبدیل ہوتے ہیں، تاہم ہماری اس تحقیق میں یہ سامنے آیا ہے کہ وہ رائے جو لوگوں کے جذباتی ردِ عمل پر مبنی ہوتے ہیں، وہ بھی خاص طور سے طویل مدتی ہو سکتے ہیں۔