جیارجیا کے وزیراعظم جیارجی گخاریا نے اپوزیشن رہنما کی گرفتاری کے حوالے سے حکومت میں اراکین میں اختلاف پر استعفیٰ دے دیا۔
وزیراعظم جیارجی گخاریا کے استعفے کے اعلان کے ساتھ اپوزیشن نے جشن منانا شروع کردیا اور قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کردیا۔
مقامی میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2019 میں منتخب ہونے والے جیارجیا کے وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن کے معروف رہنما نیکا میلیا کی گرفتاری پر حکومت میں اختلاف تھا جس کے باعث استعفیٰ دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ ‘میں فیصلہ کیا ہے کہ عہدے سے مستعفی ہوجاؤں اور مجھے یقین ہے کہ اس قدم سے ملک میں جاری کشیدگی کی سطح کم ہوگی’۔
ان کا کہنا تھا کہ میلیا کی گرفتاری ناقابل قبول ہے، اگر اس سے37 لاکھ آبادی کے حامل ملک میں تقسیم کا خدشہ ہے تو مجھے استعفیٰ دینا چاہیے۔
جارجیا کی حکمران جماعت جیارجین ڈریم کے سربراہ اراکلی کوباخڈزے کا کہنا تھا کہ حکومت کا جاری رکھنے کے لیے گخاریا کی جگہ نیا امیدوار سامنے لایا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز دارالحکومت تبلیسی کی ایک عدالت نے اپوزیشن جماعت یونائیٹڈ نیشنل موومنٹ (یو ایم ایم) کے چیئرمین میلیا کو ضمانت مسترد ہونے پر گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔
اپوزیشن رہنما پر الزام ہے کہ انہوں نے جون 2019 میں احتجاج کے لیے شہریوں کو اکسایا جبکہ وہ اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے سیاسی معاملہ قرار دے رہے ہیں۔
وزیراعظم کے استعفے کے اعلان کے بعد وفاقی وزارت داخلہ نے اعلان کیا کہ میلیا کو حراست میں لینے کے احکامات پر عمل درآمد کو ملتوی کردیا گیا ہے۔
استعفے کی خبر کے بعد اپوزیشن جماعت کے دفتر کے باہر ان کے حامی جارجیا کا قومی پرچم اٹھائے جمع ہوئے اور جشن منایا۔
پارٹی دفتر میں خطاب کے دوران میلیا نے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘تمام اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے میں اعلان کرتا ہوں کہ حکومتی نمائندوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے بیٹھتے ہیں اور قبل از انتخابات پر مشاورت شروع کریں’۔
یاد رہے کہ جیارجین ڈریم پارٹی نے گزشتہ برس اکتوبر کے پارلیمانی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی لیکن اپوزیشن نے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ انتخابات میں دھاندلی کی گئی اور قواعد کی خلاف ورزی بھی کی گئی۔
میلیا کا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی اس نتیجےمیں تسلیم نہیں کرتی اور مطالبہ کرتے ہیں کہ انتخابات دوبارہ ہونے چاہیئں۔