بینک سربراہ کی برطرفی : ترک کرنسی کی قدر میں نمایاں کمی

0


استنبول : ترک صدر کی جانب سے مرکزی بینک کے سربراہ کی برطرفی کے بعد ترک کرنسی لیرا میں شدید گراوٹ، اور شیئرز کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے۔

 لیرا حالیہ دنوں میں اپنی کم ترین سطح پر ہے، ترک کرنسی لیرا کی قدر میں 15 فیصد گراوٹ دیکھی گئی یہ گراوٹ ترک صدر رجب طیب اردگان کی جانب سے مرکزی بینک کے سربراہ کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے بعد دیکھی گئی۔

خبر کے مطابق ترک صدر نے مرکزی بینک کے سربراہ ناصی اگبل کو افراط زر کی شرح 16 تک پہنچنے پر ان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

اس قدام کے بعد ترک کرنسی لیرا ڈالر کے مقابلے میں 8.7 فیصد گرگئی جب کہ جمعے کو ڈالر کے مقابلے میں لیرا 7.22 فیصد گرگئی تھی۔ تاہم ٹریڈنگ کے دوران بعد میں لیرا کی قیمت میں ڈالر کے مقابلے میں ریکوری ہوئی۔

بورسا استنبول اسٹاک مارکیٹ میں ٹریڈنگ کو دو مرتبہ روکنا پڑا جب سرمایہ کار بڑی تعداد میں حصص فروخت کرنے لگے جو کہ تقریباً آٹھ فیصد تک تھا۔

ترک صدر نے سال2019 کے وسط سے لے کر اب تک مرکزی بینک کے تین سربراہان کو ان کے عہدوں سے اچانک برطرف کیا۔

روئٹرز کے مطابق سنیچر کی صبح لگائے گئے مرکزی بینک کے نئے سربراہ ترک صدر کی حکمران پارٹی کے سابق رکن پارلیمان رہے ہیں اور پیشے کے اعتبار سے بینکر ہیں۔

ترکی کے مرکزی بینک کے نئے سربراہ سہاپ کاوسیوغلو نے اتوار کو ملکی بینکوں کے سربراہان سے کہا تھا کہ وہ فوری طور پر پالیسی میں تبدیلی نہیں لا رہے۔

ترک لیرا کی قدر میں حالیہ گراوٹ سے یہ ڈالر کے مقابلے میں اسی پوزیشن پر چلی گئی ہے جب گزشتہ سال نومبر میں اس کی ریکارڈ گراوٹ دیکھی گئی تھی۔

ویسٹپیک کے سینیئر کرنسی سٹریٹیجسٹ ژاں کالوو نے بتایا کہ سرمایہ کار لیرا کی قدر میں استحکام سے مایوس ہیں۔
ان کے مطابق لیرا کی قدر مزید گر سکتی ہے اور یورپی مارکیٹ میں اس کی اصل قدر کا معلوم ہوگا۔

گولڈمین ساشز اور دیگر ماہرین کے مطابق توقع کی جا رہی ہے کہ لیرا کی قدر مزید گرے گی اور ترکی کے مرکزی بینک کی ساکھ کو حالیہ فیصلوں سے دھچکا لگا ہے۔

ماہرین کے مطابق مرکزی بینک کے امور میں برسوں سے مداخلت کی پالیسی نے ترکی کو بڑی ایمرجنگ مارکیٹ بننے کے راستے سے ہٹا دیا ہے۔

برطرف کیے گئے مرکزی بینک کے صدر نے پانچ ماہ سے کم کے عرصے میں لیرا کی قدر کو مستحکم کرنے کے لیے مختلف اقدامات کرتے ہوئے اس کے 875 پوائنٹس بڑھاتے ہوئے بیسز پوائنٹس کو 19 فیصد تک لے گئے تھے مگر ان کی یہ محنت پیر کو صرف دس منٹ کے دورانیے میں رائیگاں ہوگئی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here