اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑا فیصلہ دے دیا ہے ساتھ ہی ایف ایٹ کی رہائشی شہناز بٹ کی تجاوزات کے خلاف درخواست کو منظور کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں لارجر بینچ نے مختصر فیصلہ سنایا، فیصلے میں سرکاری زمین پر قائم وکلا کے چیمبرز غیر قانونی قرار دے دئیے گئے ہیں اور مقامی انتظامیہ کو حکم دیا گیا ہے کہ اسلام آباد کچہری میں غیر قانونی تعمیرات اور غیرقانونی چیمبرز کو گرایا جائے اس کے علاوہ عوامی مقامات اورفٹ بال گراونڈ سے بھی غیر قانونی تعمیرات کو فوری خاتمہ کیا جائے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت 23 مارچ کواسکولوں میں فٹ بال ٹورنامنٹ کا انعقاد کرے، ٹورنامنٹ عظیم وکیل قائد اعظم کو خراج تحسین پیش کرنے کےلیےکرایاجائے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں لارجر بینچ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ حکومت تئیس مارچ 2021 تک اسٹیٹ آف دی آرٹ جوڈیشل کمپلیکس تعمیر کرائیگی،التوا کےبغیر ضلعی عدالتوں کیلئے سہولتوں سے آراستہ کمپلیکس کی تعمیر مکمل کی جائے،ا س کے علاوہ جوڈیشل کمپلیکس پر رپورٹ ہر ماہ کی یکم تاریخ کو رجسٹرار کو جمع کرائیں۔
دوسری جانب ایف ایٹ کی رہائشی شہناز بٹ کی تجاوزات کے خلاف درخواست کو منظور کرلیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کے سیکٹر ایف ایٹ میں وکلا کے سیکڑوں غیر قانونی چیمبر قائم ہیں۔
یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل سی ڈی اے کی جانب سے وکلا کے غیر قانونی چیمبرز گرائے گئے تھے جس پر وکلا نے اسلام آباد ہائی کورٹ پر دھاوا بولاتھا، اس دوران مشتعل ججز کی جانب سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کو یرغمال بھی بنایا گیا۔